اگرچہ پاکستان میں مختلف طبقوں، کلچرز اور بلیو سسٹمز سے تعلق رکھنے والے لوگ رہتے ہیں لیکن یہاں کی اپر/اپر مڈل کلاس کی رائے کو ہی تمام عوام کی رائے قرار دیا جاتا ہے۔اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ یہی وہ کلاس ہے جو سیاست اور قانون سازی جیسی اہم ریاستی پالیسیوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔کراچی لاہور اور اسلام آباد میں بسنے والا ہمارا امیر شہری طبقہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہی سیاسی اور سماجی بیانیے تراشتا ہے اور اسے اخلاقی رنگ دے کر بڑے شہروں سے دور بسنے والی عوام پر بھی نافذ کر دینا چاہتا ہے۔ نیٹو میڈیا ایک طرف تو ’عام عوام‘ کے فارمیٹ کے ذریعے امیر شہری کلاسز کے دوہرے معیارت کو سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے بلکہ دوسری طرف مقامی آدمی کی رائے کو بھی آپ تک پہنچاتا ہے اور اہم بات یہ ہے کہ آپ تک عوام کی یہ رائے عوام کی زبان سے ہی پہنچتی ہے نہ کہ ’بڑے‘ سے ٹی۔وی چینل پر بیٹھے کسی ماہر تجزیہ نگار کے ذریعے۔