ہندوستان میں ذات پات کا نظام تقریباً 4 ہزار سال پرانا ہے جس کے تحت یہاں کے رہنے والوں کو لگ بھگ 2800 جاتیوں میں بانٹا گیا ہے اور ان جاتیوں میں سب سے نچلی جات کے لوگوں کو دلت کہا جاتا ہے۔ دلت کا لفظ مشہور دلت رہنما ڈاکٹر امبیڈکر صاحب نے کوائن کیا تھا، جس کا مطلب سماج سے منقطع لوگ ہیں۔ تازہ مردم شمار کے مطابق اس وقت بھی ہندوستانی دلتوں کی تعداد 30 کروڑ کے قریب ہے۔ پاکستان کی مذہبی اقلیتوں میں سے بیشتر دلت ہیں جو سندھ میں شیڈولڈ کاسٹ ہندو اور پنجاب میں چوڑھے کہلائے جاتے ہیں۔ ان طبقوں کی مذہبی شناخت اپنی جگہ مگر تاریخی اعتبار سے دلت کیمونٹی ہزاروں سالوں سے بدترین امتیازی سلوک کا سامنا کر رہی ہے۔ ہندوستان میں تو دلتوں کے حقوق کے لیے براہمن سماج کے خلاف ریزسسٹ کیا جاتا ہے تاہم پاکستان میں بھی اس دھرتی کے اصل نیٹوز (دلتوں) کے ایشوز کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔