قمر مہدی ماحول دوست انسان ہیں جو اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ مقامی پیڑ اور پرندے ہمارے ایکو سسٹم کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں لیکن بدقسمتی سے اربن فارسٹری کی کم فہمی، کمرشل مفادات کی خاطر درختوں کی بے جا کٹائی اورہماری حکومتوں کی ماحول دشمن پالیسیوں نے ہمارے ایکو سسٹم کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ مقامی درخت کٹے تو ان پر انحصار کرنے والے پرندوں کی اقسام بھی ناپید ہوتی چلی گئیں۔ ماحولیاتی آلودگی نے ہمیں آن گھیرا اور اب صورتحال یہ ہے کہ ہمیں شہروں میں ہر طرف کنکریٹ ہی کنکریٹ تو دکھائی دیتی ہے لیکن جنڈ، آملا اور برنا جیسے نیٹو پیڑ خال خال ہی نظر آتے ہیں اور ہماری اربن انتظامیہ رہے سہے پیڑ کاٹ کر ان کی جگہ فائیکس بنجمانہ جیسے بدیسی اور انویسو درخت لگا رہی ہے جن کی نہ تو چھاؤں گھنی ہے ، نہ ہی یہ ایسا پھل دیتے ہیں کہ جسے جاندار خوراک کے طور پر استعمال کر سکیں اور نہ ہی ان پر ہمارے پرندے بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔ قمر مہدی یقین رکھتے ہیں کہ اگر ہم اپنے شہروں میں نیٹو پیڑ اگانا شروع کر دیں تو ہمارا ماحول پھر سے صحت مند ہو سکتا ہے۔