ایسا کیوں ہے کہ ہمارے سماجی اور سیاسی عمل کو نیٹو کے زاویہ نظر سے نہیں دیکھا جاتا؟ ایسا کیوں ہے کہ ہمارا آرٹ، ادب اور میڈیا ’حملہ آوریت‘ کا طرف دار ہے؟ ایسا کیوں ہے کہ ہماری سیاست اور سماج کے مرکزی دھارے میں مقامی آدمی کے موقف کی کوئی گنجائش نہیں؟ ایسا کیوں ہے کہ پاکسان کے مقامی کلچرز اور زبانوں کو مین اسٹریم اینٹرٹینمنٹ اور نیوز میڈیا یا تو دکھاتا ہی نہیں اور اگر دکھاتا بھی ہے تو حقائق کو مسخ کر دیتا ہے؟ ایسا کیوں ہے کہ پاکستان کی مقامی شناخت اور پہچان کو دور افتادہ کہہ کر ارریلونٹ قرار دے دیا گیا؟ ایسا کیوں ہے کہ پاکستان کی مختلف قوموں کو شروع ہی سے مناسب سیاسی نمائیندگی نہ ملنے کا شکوہ ہے؟ اور ایسا کیوں ہے کہ ہمارا فلسفی، ہمارا شاعر ہمارا ادیب مقامی آدمی کی محرومیوں کا تذکرہ کرنا تو دور کی بات اسے موضوع بحث ہی نہیں گردانتا؟ آئیے ہم اور آپ ان سوالوں کا جواب مل کر تلاشتے ہیں۔